اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، عمیخای شیکلی، اسرائیل کے وزیر برائے بیرونِ ملک یہودی امور، نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر نیویارک کے یہودیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس شہر کو چھوڑ دیں۔ یہ بیان انہوں نے ظہران ممدانی کی انتخابی کامیابی کے فوراً بعد جاری کیا۔
شیکلی نے اپنی پوسٹ میں نئے میئر کو “حماس کا حامی” قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ممدانی کے خیالات اُن “دہشت گردوں” سے کچھ مختلف نہیں جنہوں نے 25 سال پہلے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی عمارتوں پر حملہ کیا تھا۔
اسرائیلی وزیر نے کہا کہ “ایک مسلمان کی قیادت میں نیویارک اب یہودیوں کے لیے محفوظ نہیں رہے گا۔”
اس نے مزید کہا کہ نیویارک میں بسنے والے یہودیوں کو “اسرائیل ہجرت پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے”، کیونکہ اس کے بقول، “نیویارک وہی خطرناک راستہ اختیار کر رہا ہے جو لندن نے اپنے مسلمان میئر صادق خان کے دور میں اپنایا تھا۔”
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکام ممدانی کے انتخاب پر مسلسل ردِعمل دے رہے ہیں۔
ایک روز قبل، اقوامِ متحدہ میں اسرائیلی مندوب دَنی دانون نے کہا کہ “یہ ایک نئی اور غیر معمولی صورتحال ہے، کیونکہ اب نیویارک کا میئر ایسا شخص ہے جو کئی بار اسرائیل اور اس کی فوج کے خلاف کھل کر بول چکا ہے، اور انتخابی مہم کے دوران بھی اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹا۔”
آپ کا تبصرہ